یوں لگتا ہے ہماری محبت کی صدیاں پرانی ہے
اب فقط تو ہی میرے سپنوں کی رانی ہے
میری زیست میں تو غم ہی غم ہیں جاناں
مگر تیرے لیے خوشیوں بھری دنیا بسانی ہے
میرے دل میں اب کوئی نہیں تیرے سوا
آج دل کی زبانی یہ بات تجھے بتانی ہے
جان جاں ایک بار کبھی ملو تو جانیں
کہ کیا روداد تم نے ہمیں سنانی ہے
اپنی تو یہی آرزو رہی عمر بھر اصغر
کاش کوئی کہے کہ تو میرا دل جانی ہے