ہماری کشتی کوابھی تک کنارہ نہیں ملا
کتنی دور ہے ساحل کوئی اشارہ نہیں ملا
ہمسفرکی تلاش میں شائد زندگی گزر جائے
ابھی تک کسی سےمقدر کا ستارہ نہیں ملا
اپنےچاہنےوالوںسےایسی بےرخی نہئں کرتے
عید سر پہ آگئی ابھی تک کوئی خط تمہارانہیںملا
ابھی تک تمہارے نعم البدل کی تلاش جاری ہے
تم جیسا سچا و کھرا کوئی دوبارہ نہیں ملا
میری زیست میں لوگ آتے رہےجاتے رہے
تمہاری طرح کسی سےمزاج ہمارانہیں ملا