ہمسائی سے میری پہچان تو پرانی ہے
میرے اشعار میں ہمارےپیارکی کہانی ہے
جس کی اس کےحسن پہ نظرپڑتی ہے
وہی کہہ اٹھتا ہے کیسی ظالم جوانی ہے
لوگ ہم دونو پہ انگلیاں اٹھانے لگے ہیں
اب بڑے نازک موڑ پہ اپنی پریم کہانی ہے
میری زیست پہ پیروں کےچمچوں کا راج تھا
اب پڑوسن کےدم سےعذاب میری زندگانی ہے