ہمسفر راستوں میں دھول تو ہو
Poet: Azharm By: Azharm, Dohaہمسفر راستوں میں دھول تو ہو
سر پہ سایہ فگن ببول تو ہو
اس میں حجت کی بات کوئی نہیں
ہاتھ اُٹھیں، دعا قبول تو ہو
وہ کہیں راہ میں ہی مل جائے
اپنے ہاتھوں میں ایک پھول تو ہو
ہجر میں مُبتلا کیا اُس نے
اپنی حرکت پہ وہ ملول تو ہو
نخل الفت کی آرزو ہے عبث
کوئی پُر خار اک ببول تو ہو
بھول کہتے ہیں پیار کو اظہر
بھول کر ہی سہی، یہ بھول تو ہو
More Love / Romantic Poetry






