ہمیں بھی خبر نہ ہوئی
Poet: UA By: UA, Lahoreہم کب سے بے خود ہونے لگے ہمیں بھی خبر نہ ہوئی
ان دیکھی راہوں میں کھونے لگے ہمیں بھی خبر نہ ہوئی
کسی کی ذات سے وابستگی سی محسوس ہونے لگی ہے
کب کیسے اور کیوں اس بات کی ہمیں بھی خبر نہ ہوئی
کہ جن کے نام سے بھی یہ دل کبھی واقف نہیں رہا ہے
انکے بنا زیست کیوں مشکل ہوئی ہمیں بھی خبر نہ ہوئی
اجالوں کی گھڑیوں کا انتظار کرتے کرتے کٹ ہی گئی
شب فراق کچھ اس ایسے کہ ہمیں بھی خبر نہ ہوئی
عظمٰی ہمیں اک بیگانے سے شہر کے انجانے راستے
کیسے اپنے سے لگنے لگے ہمیں بھی خبر نہ ہوئی
More Love / Romantic Poetry







