Add Poetry

ہمیں خود کو ڈھونڈتے ہوئے کئی سال ہوچکے ہیں

Poet: Sajid Awan By: Sajid Manzoor Awan, Islamabad

اس گلشن کو تو اجڑے ہوئے کئی سال ہوچکے ہیں
یہاں حالات کو بدلے ہوئے کئی سال ہوچکے ہیں

کبھی ہوتے تھے قدموں میں کلیوں کے ڈھیر لیکن
اب خشک پتوں کو اٹھائے ہوئے کئی سال ہوچکے ہیں

بڑی تیز آندھیاں چلیں سب کچھ اڑا کر لیں گئیں
آنسو بھی اب بہائے ہوئے کئی سال ہوچکے ہیں

آئے بھی تو بڑی دیر سے تم مانگنے روشنی
میرے دل کو تو جلے ہوئے کئی سال ہوچکے ہیں

ڈرنا کیا لوٹنے سے بربادی کا خوف کیا
ہم کو تو تباہ ہوئے ہوئے کئی سال ہوچکے ہیں

آیا خیال کیسے تجھے زخموں کا آج میرے
مجھے تو یوں تڑپتے ہوئے کئی سال ہوچکے ہیں

پوچھنے آئے ہو ساجد کس سے زمانے کی خبر
ہمیں خود کو ڈھونڈتے ہوئے کئی سال ہوچکے ہیں

Rate it:
Views: 309
20 Sep, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets