ہنس کے بولا کرو بلایا کرو

Poet: نعیم By: نعیم, Gujranwala

ہنس کے بولا کرو بلایا کرو
آپ کا گھر ہے آیا جایا کرو

مسکراہٹ ہے حسن کا زیور
روپ بڑھتا ہے مسکرایا کرو

حد سے بڑھ کر حسین لگتے ہو
جھوٹی قسمیں ضرور کھایا کرو

حکم کرنا بھی اک سخاوت ہے
ہم کو خدمت کوئی بتایا کرو

بات کرنا بھی بادشاہت ہے
بات کرنا نہ بھول جایا کرو

تاکہ دنیا کی دل کشی نہ گھٹے
نت نئے پیرہن میں آیا کرو

ہم حسد سے عدمؔ نہیں کہتے
اس گلی میں بہت نہ جایا کرو

Rate it:
Views: 231
13 Jan, 2025
More Love / Romantic Poetry