مجھ کو چُھوکر جاتی ہوا تو
اس کو چھونا، اور یہ کہنا
”مت گھبراؤ
سارے دُکھ اندیشے بھلاؤ
تم نہیں تنہا
دیکھو کوئی ہے ساتھ تمھارے
تھامے ہے جو ہاتھ تمھارے
نظمیں اپنی سُنا رہا ہے
نیند آنکھوں میں جگا رہا ہے
کرکے اُلٹی سیدھی باتیں
دیکھو تم کو ہنسا رہا ہے
وہ بیٹھا ہے پاس تمھارے
سوجاؤ تم، بیٹھا رہے گا
تمھاری یہ من موہنی صورت
صبح تک وہ تکتا رہے گا