ہوا مقدر میں وہ تو پالیں گے ضرور
بار بار اسے پکاریں گے ہم ضرور
ہے اگر اس کا ملنا قسمت میں
تو ہاتھ پائوں ماریں گے ہم ضرور
میرے پیار کو بس وہی جانتا ہے
اس کے دیس سدھاریں گے ہم ضرور
ہے احسان اس نے پیار سے دیکھا
یہ قرض اسکا اتاریں گے ہم ضرور
نہیں آتے اداب محفل ہمیں تو کیا ہوا
چند لمحے ساتھ گزاریں گے ہم ضرور
کم نہیں ہوے جزبات ہمارے ابھی تک
ملاقات کا جزبہ ابھاریں گے ہم ضرور