ہواؤں پہ بھروسہ اتنا صیاد نہیں رکھتے زلفوں کو کھول کر یوں آزاد نہیں رکھتے کوئی جھونکا لے نہ اُڑے بے باکی ان کی یہ گیسوؤں ئے پیچاں طاقتِ فریاد نہیں رکھتے