ہو جاو میرے اور خود کو مجھے سونپ دو
بس جاو میری دھڑکنوں میں
اور میرے احساس کو پڑھ لو
سمجھو میرے جذبات کو
اور ان میں بہہ جانے دو
بنا لو اپنی ضرورت مجھے
میری عادت خود کو بننے دو
آنکھوں سے چڑھنے دو
نشہ اپنے پیار کا
ہونٹوں سے تر ہونے دو
دھوپ ہے تنہائی کی مجھ پر
کرو محبت کا سایہ
اب اس دھوپ کو مدھم ہونے دو
ہو گئی تھی شام طویل تیرے انتظار کی
بکھرو اب چاندنی اپنی چاہت کی
اور مجھے اپنی گود میں سونے دو