یا رب مجھے اِک آدھ حسیں خواب دِکھا دے
جھوٹی ہی سہی اس سے ملاقات کرا دے
جب خواب کے عالم میں مجھے آئے وہ ملنے
تب روزِ جزا تک کی مجھے نیند سلا دے
جیتے ہوں یا مرتے ہوں جہاں ملتے ہوں پریمی
ایسا مرے مالک کوئی سنسار بنا دے
پھر آتما کو اس کی بدن ایک عطا کر دے
یا میرے بدن کو بھی تو مٹی میں مِلا دے