نگاہیں ملا کر نظریں چرانے لگے ہیں نجانے کیوں اس قدر گھبرانے لگے ہیں وہی یاد آتے ہیں ہمیں یار برسوں جن کو بھولے کبھی زمانے لگے ہیں ستم ہائے یہ اسد دھرا ستم ھے وہ بھی دامن ہمسے چھڑانے لگے ہیں