اُداس لمحے، زرد پتے اور دُھندلے سے چہرے
بڑا ہی قہر ڈھاتا ہے یہ یادوں کا نومبر
گم گشتہ راستے، ادھورے خواب اور تنہا سی شامیں
بڑا ہی مایوس کرتا ھے یہ یادوں کا نومبر
بُجھتی رنگت ، لرزتے لب اور برف زدہ سا وجود
اپنی آغوش میں لیتا ہے یہ یادوں کا نومبر
نم آنکھیں، بے معنی الفاظ اور بکھری سی سوچیں
بڑا ہی کرب دیتا ہے یہ یادوں کا نومبر
سرد ہوا، مدھم اُجالا اور شگفتہ سا مزاج
اک نیا موسم لاتا ہے یہ یادوں کا نومبر