کر کے خود کو تنہاہم شاد ہوئے
تیری بزم میں آکر برباد ہوئے
ہم نے تو اپنے دشمن بھی آباد کیے
آج بھی خوش ہیں خالی ہاتھ لیے
تیرے مکر و فریب بھی ہم نے معاف کیے
تیرے دیئے ہوئے خار بھی ہم نے ساتھ لیے
ہر زخم سہہ کر بھی مسکرا دیئے
تیری یادوں کے سارے دیئے اب بجھا دیئے