کوئی وقت پرانا یاد آیا
کوئی دور سہانا یاد آیا
چاک سےان دیواروں پر
کچھ لکھ کر جانا یاد آیا
تیراملنا نیم کی چھاؤں میں
اور سر رکھ دینا کندھے پر
میرا یہ کہنا کوئی دیکھ نا لے
تیرا وہ گھبرانا یاد آیا
کبھی ایسا بھی تو ہوتا تھا
میں تجھ کو چھوڑنے جاتا تھا
جب واپس آنے لگتا تھا
تیرا ہاتھ ہلانا یاد آیا
وہ وقت گزرا وہ لمحے بیتے
اب ہر جانب تنہائی ہے
اب ایک ہی منظر آنکھوں میں
تیرا چھوڑ کے جانا یاد آیا