یادیں
Poet: ضیاء الرحمٰن By: Zia Ur Rehman, Haripur kpkتیرے ملنےکاتصور ہے ایساجیسے
چاند ملنے کو مجھے شام کو آۓ
تیری یاد ایسی ہے گماں میں میرے
جیسے گل کو گزری ہوئی بہار کی آۓ
یارب! جاناں سے ملاقات ہو کیسے
کوئی تو ترقیب میرے دھیان میں آۓ
دل میں.بےچینیوں کا طوفان ہے پرجوش
جیسا شدت سے کسی ریگستان میں آۓ
کسی امتحان سے لوٹ کے آنے والا
یہ ضروری تو نہیں ہے کے ہار کے آۓ
گنوائی جب عمر میں نے تو ہوش آیا
جیسے کافر کو یادِ خدا بعد از حیات آۓ
چلے جاتے ہیں خود ہی ضیاء بہار کی جانب
یہ ضروری تو نہیں ہے ہر بار بہار آۓ
More Love / Romantic Poetry






