تیری نگاھ سے پی کر لڑ کھڑا نہ بھول گیا۔۔۔ دل کیف و مستی سے ہوش مین آ نا بھول گیا۔۔۔ کیا ہی دل کھو یا تھا اسد یا ر تیرے خیالون مین۔ کہ گھر گلی محلہ اپنے سب پتہ ٹھکا نہ بھول گیا