یوں اسطرح میرے جذبے کی توہین نہ کر
بار بار مجھ کو یوں غمگین نہ کر
میری محبت کے بدلے بھلے محبت نہ دے
پر یوں سرے عام محبت کو بدنام نہ کر
تو تو سمندر کی گہرائیوں میں غرق ھے
ساحل پہ مرنے والے کا تو انتظار نہ کر
میں تجھ میں اور تو مجھ میں رھا کر
بیچ ھمارے کسی بھی غیر کی تکرار نہ کر
یوں اسطرح میرے جذبے کی توہین نہ کر