یوں تباہ اپنی زندگی کر کے
Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachiیوں تباہ اپنی زندگی کر کے
کیا ملا ہم کو دل لگی کر کے
کیا پتا تھا ملے گا تو بھی نہیں
شہر والوں سے دشمنی کر کے
چل پڑے ہم اندھیروں کو لے کر
تیرے حصے میں روشنی کر کے
بےوفائ تجھے بھی ملنی تھی
رو نہ اب مجھ سے بےرخی کر کے
چین آتا ہے اب مرے دل کو
یاد باتیں سبھی تری کر کے
کتنا پاگل ہوں خوش میں رہتا ہوں
ضبط لوگوں کی بےحسی کر کے
مجھ کو باقرؔ ہزاروں غم جو ہیں
یوں ہی جیتا ہوں شاعری کر کے
More Love / Romantic Poetry






