یوں تو کوئی بات نہ تھی
Poet: Moona Naqvi By: Moona Naqvi, SARGODHA بے ربط سے اپنے رشتے میں یوں تو کوئی بات نہ تھی
 بس ملنا جلنا رہتا تھا یوں کوئی بات نہ تھی
 
 نرم ملائم جذبوں کی وہ تشہیر کیا کرتا تھا
 ہم سچ اسے سمجھتے یوں تو کوئی بات نہ تھی
 
 وہ بازی گر تھا لفظوں کا لفظوں سے بازی مارتا تھا
 لفظوں پہ یقیں ہم رکھتے تھے یوں تو کوئی بات نہ تھی
 
 اسکو کمال حاصل تھا دلوں کو مسخر کرنے کا
 ہم اس سے تسخیر ہوا کرتے تھے یوں تو کوئی بات نہ تھی
 
 آنکھ کے شیشے سے کیسے دل میں اترا جاتا ہے
 جانتا تھا وہ سارے ہنر یوں تو کوئی بات نہ تھی
 
 ہم اسکو پوجتے رہتے تھے چہرے سے جو انسان ہی تھا
 ہم اس کو دیوتا اسے سمجھتے تھے یوں تو کوئی بات نہ تھی
More Love / Romantic Poetry






