تو میرا بن کے رہے میں تیرا رہوں نہ ہوا
اپنی تکرار میں نہ نہ ہوئی ہاں ہوں نہ ہوا
نہ ہم نے کچھ پوچھا نہ تم نے کچھ پوچھا
اپنے جذبات کا اظہار و بیاں یوں نہ ہوا
تمہاری یاد شدت سے آئی تمہارے جانے کے
اب سے پہلے یہ احساس مجھے یوں نہ ہوا
تمہارے جانے کے بعد اپنی زندگی بدل گئی
میں اتنا تبدیل تمہارے سامنے کیوں نہ ہوا
عظمٰی انہیں خبر نہ تھی ہم وہیں موجود تھے
ہم چپ رہے اپنا بیاں ان پہ عیاں یوں نہ ہوا