یوں کھل کر سر عام نہ مل
دوست مجھسے پوچھتے ھے
تیرا ارادہ کیاھے
میرے لہجے سے جو جھلکتا رھا
میری خاموشی میں خواھش کا ارادہ
ایسے میں مناسب نہ تھا کہنے کا ارادہ
یہ دل جو جنوں ھےچاھت کا ارادہ
کاش کئ بدل جائے اسکا بھی ارادہ
ھے مجھے ان سے محبت کی طلب ھے