تم کہتی رہو میں سنتا رہوں یُونہی پل بیت جائیں
میری آس اُمید پھلتی رہے یُونہی پل بیت جائیں
تُو ساتھ رہے میں تیری پلکوں میں سما جاؤں
تیرا دیدار ملے میری تڑپ مٹے یُونہی پل بیت جائیں
میری زندگی ہو تم سانسوں سے زیادہ تمہاری ضرورت ہے
میرے جسم و جان میں سما جاؤ یُونہی پل بیت جائیں
بہانے سے بار بار چوٹ کھاؤں تم جو اپنے ہاتھ سے مرہم رکھو
میرا درد تیرے احساس سے مٹ جاۓ سکون ملے یُونہی پل بیت جائیں
میں سب کچھ فدا کر دوں تیری ایک مسکراہٹ پانے کے لیئے
تُو مسکراتی رہے میری خواہش پروان چڑھے یُونہی پل بیت جائیں
میں بکھررہا ہوں مجھے اپنی بانہوں میں سمیٹ لو
ذوالفقار ٹوٹتا رہے تم سمیٹتی رہو یُونہی پل بیت جائیں