گلی سے گزرنا وہ میرے لئے
سجنا سنورنا وہ میرے لئے
میں کیسے بھول جاؤں بے قراریاں
ہائے ہاہیں بھرنا وہ میرے لئے
گلی میں آنا ترا کسی بہانے
چھت پے چڑھنا وہ میرے لئے
مجھے دیکھ کے سنگ غیروں کے
ترا مجھ سے لڑنا وہ میرے لئے
ملنے کی جستجو دلِ بیتاب کو
ہجر سے ڈرنا وہ میرے لئے
ترا جیت جانا ہر بات میں
مگر پھر ہرنا وہ میرے لئے
جس بات سے روکے دنیا والے
ترا وہی کرنا وہ میرے لئے
مجھے کوئی بُرے جو کہہ بیٹھے
ترا اُس سے لڑنا وہ میرے لئے
مسکرانا میری خوشیوں پے
میرے غم جڑنا وہ میرے لئے
اِس قدر محبت کیوں کرتے ہو
ترا آگ پے چلنا وہ میرے لئے
کہی مار نہ ڈالے ترا پاگل پن
یوں مجھ سے مرنا وہ میرے لئے
مزاروں سے جانا نیازے دینا
سجدے سر دھرنا وہ میرے لئے
کتابیں چھوڑ کے اپنی زندگی کی
نام میرا پڑھنا وہ میرے لئے
تاریخ میں شامل ہو جائے گا
ترا عشق یُوں کرنا وہ میرے لئے
گجرات کی سوہنی کے جیسے جاناں
چناب میں ترنا وہ میرے لئے
نہال کے لئے
وہ میرے لئے