یہ آئے روز ہی ترے خیال ناچتے ہیں
Poet: By: AB shahzad, Mailsiیہ آئے روز ترے ہی خیال نوچتے ہیں
سکون سے نہیں سوتا ملال نوچتے ہیں
جواب دے نہیں پایا ابھی تلک ہی میں
کیے تھے تم نے کبھی وہ سوال نوچتے ہیں
عشاق حد سے زیادہ کبھی یہ بڑھ جائے
کہ ایسے میں سبھی عاشق تو بال نوچتے ہیں
غریب سکھ کی نہیں نیند سوتے ہیں یہ کبھی
امیر بھیڑیے بن کے ہی کھال نوچتے ہیں
یہ آدمی پیٹ کی خاطر گزرتے ہیں حد سے
اسی ہی طرح مچھیرے تو جال نوچتے ہیں
کمال کرتے ہیں انسان عشق میں شہزاد
کہ اشتیاق سے بچوں کے گال نوچتے ہیں
More Love / Romantic Poetry






