یہ اس کی دی ہوئی سوغات لگتی ہے اس کی جدائی بھی مجھےملاقات لگتی ہے وہ خود بھی حسن کی دیوی لگتی ہے شہد کی طرح اس کی ہر بات لگتی ہے