یہ اور بات ہے

Poet: . By: Tauqeer Ahmad, Rawalpindi

میری ہر اک ادا میں چھپی تھی اس کی محبت
اس نے محسوس نہ کیا یہ اور بات ہے

میں نے ہر دم اس کے ہی خواب دیکھے
مجھے تعبیر نہ ملی یہ اور بات ہے

میں نے جب اس سے بات کرنا چاہی
مجھے الفاظ نہ ملے یہ اور بات ہے

میں اسکی محبت کے سمندر میں بہت دور تک نکلا
مجھے ساحل نہ ملا یہ اور بات ہے

قدرت نے لکھا تھا اسے میری تقدیر میں
اسکی قسمت میں ہم نہ تھے یہ اور بات ہے

Rate it:
Views: 546
07 May, 2011