یہی اوج محبت ہے یہی راز معانی ہے
میرے حسن تخیل پر کسی کی حکمرانی ہے
فقط جذبات ہیں جو ہر ادا کو نام دیتے ہیں
وگرنہ اشک بھی کیا ہے فقط قطرہ ہے پانی ہے
میرے ادراک کی تاریں نہ چھیڑو موسم گل میں
یہ ٹوٹے دل کا قصہ ہے یہ اک لمبی کہانی ہے
میری سانسوں کے ماتھے پر تمہارےلمس نے لکھا
جلال سفر ہے٬ وحشت ہے٬ دریا ہے٬ روانی ہے
کسی کی یاد میں جینا ہی جب زاد سفر ٹھہرا
تو پھر جینے سے کیا ڈرنا تھکاوٹ آنی جانی ہے