یہ ترک تعلق گوارا گوارا مگر دیکھئے پھر نہ پچھتائیے گا وہ عشق حقیقی، یہ عشق مجازی ذرا شور کو پھر سے سمجھائیے گا نہیں میرے سجدوں میں رنگ حقیقت جبیں پر کوئی داغ دکھلائیے گا