وہ تیری باتیں یہ تیری یادیں
کہ جیسے خوشبو کا ایک جھونکا
فضا میں آ کے بکھر گیا ہو
کہ جیسے جذ بوں کا ایک دریا
سیلاب بن کے بپھر گیا ہو
کہ جیسے ندیا میں بہتا پانی
کہ جیسے لہروں کی اک روانی
کہ جیسے جھر نوں کا شور وحشت
کہ جیسے جیسے الفت کی نرم حدت
کہ جیسے ماضی کا ایک قصہ
کہ جو کتابوں میں کھو گیا ہو
کہ جیسے معصوم سا پرندہ
شجر کے دامن میں سو گیا ہو