وہ دیدہ ء تر ،وہ نظر ڈھونڈتے ہیں
یہ جگنو تیری راہگزر ڈھوندتے ہیں
تپی ریت ہے ۔خار ہے،دھوپ ہے
آوارہ پرندے شجر ڈھونڈتے ہیں
بڑی عمر گزری ہے تاریکیوں میں
تیری دید کی اک سحر دھونڈتے ہیں
یہ الفاظ و معنی ۔حرف ،استعارے
ہیں بنجارے ،تیرا اثر ڈھونڈتے ہیں
کوئی اس قفس سے رہائی دلا دے
کہ لمحے کوئی ہمسفر ڈھونڈتے ہیں
بہت کھا چکے ہیں تھپیڑے ہوا کے
چلو طائرو اپنے پر ڈھونڈتے ہیں