بس ایک پل کو رویا وہ موت پر اپنی
اور تمام عمر رلاتا رھا اپنی جدائی میں
اگر میلا کر کے مرتے تو کیا ہی بات تھی
حیف !! مگر قسمت مرے بھی تو اکیلائی میں
یہ جینا بھی کیسا جینا ھے کہ ہوں فقط زندہ
کوئی جیتا آزاد زندگی تجھ سے پاکر رہائی میں
مانا کہ اختلاف رکھتا ہون تجھ سے رائے میں
پر کیوں کوئی کارن بنوں تیری جگ ہنسائی کا
ھے امید کہ پھر ملیں گے کبھی کسی اور دن
اس دنیا کے میلے مین اس کی رعنائی میں