یہ حادثہ ہے کہ میں ہوں ترا وصال نہیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, Karachi

یہ حادثہ ہے کہ میں ہوں ترا وصال نہیں
مگر اے دوست ابھی زندگی محال نہیں

پکارتی ہیں مجھے تلخیاں زمانے کی
یہ سچ ہے دور فغاں میں ترا خیال نہیں

ترے سلوک نے گستاخ کر دیا ہے مجھے
وگرنہ میری طبیعت میں اشتعال نہیں

ترے لیے تو ہیں آنسو بھی پونچھنا مشکل
غریب شہر میسر تجھے رومال نہیں

ہمیں ہو فرصت دنیا کہاں یہ ممکن ہے
وہ الفتوں کا زمانہ وہ ماہ سال نہیں

کیا اس کے چہرے کو دیکھا نہیں کبھی وشمہ
وہ مستحق ہے لبوں پر مگر سوال نہیں

Rate it:
Views: 192
06 Aug, 2024