یہ خیال تھا کبھی خواب میں تجھے دیکھتے

Poet: طارق نعیم By: Zumra, Karachi

یہ خیال تھا کبھی خواب میں تجھے دیکھتے
کبھی زندگی کی کتاب میں تجھے دیکھتے

مرے ماہ تم تو حجاب ہی میں رہے مگر
ہمیں تاب تھی تب و تاب میں تجھے دیکھتے

کبھی کوئی بابت حسن ہم سے جو پوچھتا
تو ہم اہل عشق جواب میں تجھے دیکھتے

کسی اور دھج سے بناتے تیرا مجسمہ
کبھی ہم جو عین شباب میں تجھے دیکھتے

کبھی دیکھتے تجھے تیرگی کے جمال میں
کبھی روشنی کے سراب میں تجھے دیکھتے

Rate it:
Views: 718
16 Jul, 2021