یہ درد تنہائی بھی عجیب رہتی ہے

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

یہ درد تنہائی بھی عجیب رہتی ہے
کہاں ستائش میرے نصیب رہتی ہے

بہت زیادہ تنقید جو ملی سننے
پڑوس کے گھر اب وہ قریب رہتی ہے

کبھی پرے ہٹ کر دیکھ تو ذرا لیکن
یہاں مگر جگی میں غریب رہتی ہے

کیا ادھر دولت ہی بٹورنا مقصد
تلاش بھی ہے کوئی نجیب رہتی ہے

رفیق سکھ میں ناصر ہزار بیٹھے ہیں
سوال کرلیں پھر یہ رقیب رہتی ہے

Rate it:
Views: 488
02 Dec, 2020