یہ زندگی کا سفر کتنا مختصر نکلا

Poet: WASHMA KHAN WASHMA By: WASHMA KHAN WASHMA, ROMANIA

میں جس طرف بھی گئ آپ ہی کا در نکلا
میرے جنون کی منزل یہی سفر نکلا

تمہارے عشق میں سو سو فریب کھائے تھے
جسے میں معجزہ سمجھی وہ اک ہنر نکلا

سنا ہے اسکو دیوانہ پکارتے ہیں لوگ
میرا رقیب تو مجھ سے بھی معتبر نکلا

کہ آخرش میں مقابل تمہارے آگئی ہوں
اسی بہانے سے اندر کا ایک ڈر نکلا

قضآ نے لوٹ لیا دو قدم تھی جب منزل
یہ زندگی کا سفر کتنا مختصر نکلا

Rate it:
Views: 581
19 Dec, 2013