Add Poetry

یہ زندگی ہے کبھی بھی نہ آزما کے چلیں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

اداس ہوگی بہت اب نہ مسکرا کے چلیں
یہ زندگی ہے کبھی بھی نہ آزما کے چلیں

ہر ایک راز میں پوشیدہ راز ہیں کتنے
کسی کے راز سے پردہ کبھی اٹھا کے چلیں

بسائیں ایک نگر وہ محبتوں کا یہاں
ہیں خار راہوں میں ،گل پیار کے کھلا کے چلیں

یہ سب نہ سوچوں یہی سوچنے لگی ہوں میں
کہ عام سطح پہ خود کو بھی اب لا کے چلیں

وہ اپنے پیار میں بھولیں نہ مفلسوں کو کبھی
یہ روتے چہرے ہیں مل کے ہمیں ہنسا کے چلیں

بناؤ دوست تو ان کو نہ آزماؤ کبھی
کہ دوست رہتے نہیں ہیں جو آزما کے چلیں

کبھی بھی پانہ سکو گی خدا کو تم وشمہ
نبی کے نام پہ لیکن یہ جاں لٹا کے چلیں

Rate it:
Views: 638
27 May, 2017
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets