جب تک تری یادوں کاخمار رہے گا
مجھے جانِ جاں تجھ سے پیار رہے گا
تری راہوں سے نہ میں کہی جاؤں گا
ترا عاشق تری راہ میں خوار رہے گا
تُم آؤ یا نہ آؤ یہ تمہاری مرضی
مجھے آخری دم تک ترا انتظار رہے گا
مایوس نہ ہو نگے ترے عشق میں ہم
مجھے تجھ پے ہمیشہ ہی اعتبار رہے گا
میں جانتا ہوں کہ تری یادوں کے سنگ
میرا خوشیوں سے جاناں تکرار رہے گا
تجھ جیسے صحرا کی پیاس بجھانے کے لئے
نگاہ و دل میرا جاناں ! اشکبار رہے گا
میں بے شک اُجڑ جاؤں ترے عشق میں
نہال ؔ آباد ہمیشہ عشق کا دیار رہے گا
کومل پَری کوئی خاص نام یاد رہے گا
یہ شاعر لکھتا جب تک اشعار رہے گا
میں رہوں یا نہ رہوں اِس جہاں میں
نہالؔ نام عاشقوں میں شمار رہے گا