یہ عادت دل دکھانے کی کہاں سے سیکھ لی تم نے
یہ روایت روٹھ جانےکی کہاں سے سیکھ لی تم نے
آنکھیں بند کر کے کر لیتے تھے جس پہ تم اعتبار
عادت اسی کو آزمانے کی کہاں سے سیکھ لی تم نے
سنا تھاکہ ہندو جلایاکرتے ہیں اپنے مردوں کو
یہ روایت زندوں کو جلانےکی کہاں سے سیکھ لی تم نے
جسے ہر غم کا اپنے سنایا کرتے تھے تم افسانہ
یہ عادت اسی کو ستانےکی کہاں سے سیکھ لی تم نے
جسے خیالوں میں بھی یاد رکھنے کا دعوی کرتے تھے دانی
پھر آج عادت اسے بھول جانےکی کہاں سے سیکھ لی تم نے