یہ غموں پہ تیرا یوں مسکرانا
نہ جانے مجھے کیا کچھ یاد دلا گیا۔
محبت میں دوریاں اب رواج بن گیا ہے شاد
جسے دیکھو وہ اپنا گلستاں کھوءے بیٹھا ہے۔
محبت میں الفاظ کا کیا کرنا شاد
یہ انکھیں میرے راز کو فاش کر دیتی ہیں
بتاؤں کس طرح تم سے وطن کا حال مت پوچھو
قفس میں رہنے والے سے چمن کا حال مت پوچھو
کٹے ہوں جس کے بال و پر کبھی ایسے پرندے سے
بھلے سب پوچھ لو لیکن گگن کا حال مت پوچھو