یہ محشر خیال کچھ الگ سا ہے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

یہ محشر خیال کچھ الگ سا ہے
کہ تیرا جمال کچھ الگ سا ہے

عہد ماضی کا تعرض گذر گیا
اپنا حال بھی کچھ الگ سا ہے

انتظار کے پل کو کہدو کہ
یہ سال کچھ الگ سا ہے

ابر بہار کی آس کے بعد
وہ بدحال کچھ الگ سا ہے

اُس ناگوار سے بھی گذرا تھا
یہ محال کچھ الگ سا ہے

جہاں کے ہر روپ سے سنتوشؔ
تیرا کمال کچھ الگ سا ہے

 

Rate it:
Views: 406
06 Feb, 2011