کون کہتا ہے بھول جائے گا
وہ اسے روز یاد آئے گا
دور جاتے ہوئے کہیں پر بھی
یادیں اس کی بہت لے جائے گا
یہ بھی ممکن ہے دور جا کے اسے
یاد اس کی بہت رلائے گا
اک طرف کام ہو کرنے کا غم
اک طرف پیار بھی نبھائے گا
کام کرتے ہوئے کسی پل جو
ذہن کو اس طرف لے جائے گا
اور تو بس میں کچھ نہیں ہوگا
آنکھ بھر آئے گی یا پھر وہ مسکرائے گا
فون آئے گا جب اسے اس کی
خوشی سے پھولے نہ سمائے گا
کال کٹ جائے ایک لمحے کو
دل اس کا ٹک سے ٹوٹ جائے گا
سوچتے سوچتے جب رات ہوگی
جانے پھر چین کیسے آئے گا
پورے کی پوری رات اور ایک دن
جاگتے جاگتے گزارے گا
سب ہی کہیں گے کہ دیوانہ ہے
لیکن وہ پیار ہی نبھائے گا
پھر بھی کہتے ہیں کہ یہ پیار نہیں
زاہد اب کس کس کو سمجھائے گا