ملا ہے حسن تو کافر ادا بھی پائی ہے
یہ چکنا چکنا سا چہرہ ہے یا ملائی ہے
نظر ملا کے مری جان ہی نکالی ہے
مٹک مٹک کے چلے کتنی نخرے والی ہے
تو ہاتھ آئے یہ مشکل ہے ہاں بہت مشکل
بڑی ہی تیز ہے سمجھا تھا بھولی بھالی ہے
خدا نے مرچ سی فطرت تری بنائی ہے
یہ چکنا چکنا سا چہرہ ہے یا ملائی ہے
بڑی خموشی سے کھڑکی پھلانگ آتی ہے
گرا کے برف کا پانی مجھے جگاتی ہے
ذرا بھی غصہ کروں یہ مری مجال کہاں
پکڑ لوں ہاتھ تو پھر شور تو مچاتی ہے
عجیب طور لیے زندگی میں آئی ہے
یہ چکنا چکنا سا چہرہ ہے یا ملائی ہے
قریب آ کے تو چپکے سے بھاگ جاتی ہے
زباں نکال کے ٹھینگا مجھے دکھاتی ہے
میں تیرے ناز اٹھاتا ہوں تو نہیں راضی
کیوں اس طرح سے مجھے سارا دن ستاتی ہے
یہ کیسی آگ سی دل میں مرے لگائی ہے
یہ چکنا چکنا سا چہرہ ہے یا ملائی ہے
ملا ہے حسن تو کافر ادا بھی پائی ہے
یہ چکنا چکنا سا چہرہ ہے یا ملائی ہے