ہاں میرے ساتھ کیا حسین اتفاق ہے
وہ میرے شہر میں ہے لیکن فراق ہے
جو میری زندگی کی رفیق شریک ہے
معراج عشق میں وہ پہلی براق ہے
گر میں کسی وجہ سے تجھے حق نہ دے سکا
یہ کس نے کہہ دیا کہ تجھکو طلاق ہے
دنیا میں جتنے دل بھی دھڑکتے ہیں پیار میں
وہ بھی ہمارے پیار کا سیاق و سباق ہے
سچ ہے محبتوں کی بہاریں ہیں سوگوار
لیکن خزاں میں اب بھی وہی طمطمراق ہے
نازل ہوا ہے یہ بھی عذاب آسمان سے
ہر گھر میں دیکھتا ہوں بہت ہی نفاق ہے