یہ کون زیست میں وشمہ کی شکل میں آیا کہ جس کے دل میں محبت کا اک سمندر ہے پتہ نہیں کہ یہ دو تن ہیں یا کہ ایک ہی جسم میں اُس میں ہوں یا وہی میرے تن کے اندر ہے