یہ کون ہے جس کا خیال رہتا ہے اب تک
رہتا ہے اس کا عکس نظروں میں اب تک
رہتی ہے اس کی طلب جانے کے بعد
آئی ہے دل کی بات ہمارے لبوں تک
ہوتی ہے پیار کی عنائت قسمت سے
نہیں آتا جام الفت پاس سبھی تک
وہ رہتا ہے قریب شہ رگ کے ہمارے
ہے اس پر عیاں سب کچھ دل جان تک
اپنے اندر جھانک کر تو ذرا دیکھو پیارے
آ جائے گی دل کی پات تمھاری زباں تک