یہ کیسا انوکھا احساس ہے
دِل خوش ہے نہ اداس ہے
گردشِ نِگاہ ایک مرکز پہ جمی ہے
روانیءِ دھڑکن تھمی تھمی ہے
جانے کِس چیز کی کمی ہے
آنکھوں میں ہر دَم نمی ہے
تنہائی ہے مگر ایسا لگتا ہے
جیسے کوئی آس پاس ہے
یہ کیسا انوکھا احساس ہے
دِل خوش ہے نہ اداس ہے