یہ کیسے سفر کا آغاز کر بیٹھے ہم
Poet: jamil Hashmi By: jamil Hashmi, Rawalpindiیہ کیسے سفر کا آغاز کر بیٹھے ہم
کسی کو دل میں آباد کر بیٹھے ہم
خود کو اسیر کر کے ذلفوں کا
سب کچھ برباد کر بیٹھے ہم
نہ وہ ملتا نہ ہم اداس ہوتے
اک حسی ہمسفر ہمراز کر بیٹھے ہم حسی
جب سے آیا ہے وہ زندگی میں
سب خوشیاں آزاد کر بیٹھے ہم
اس کا قرب بھی اپنے پاس نہیں اب
تڑپ اس دل کی اپنی سزا کر بیٹھے ہم
More Love / Romantic Poetry






