یہ ہجر کی راتیں
Poet: hira By: hira, gojraیہ ہجر کی راتیں عذاب لگتی ہیں
 تیری یادیں اک ادھورا خواب لگتی ہیں
 
 بجھتی نہیں مگر تڑپتی رہتی ہے
 یہ انتظار کی شمع بے تاب لگتی ہے
 
 اب یہ زندگی روٹھ کر مجھ سے
 درد بھرے لفظوں کا کتاب لگتی ہے
 
 مجھ کو مے پینے کی اب چاہ نہیں
 تیری آنکھیں شراب لگتی ہیں
 
 دل کے آںگن میں ہر سو تاریکی ہے
 تمام صبحیں اوڑھے حجاب لگتی ہیں
 
 یہ بے وفائی کا سب کہانیاں تو
 میرے سوالوں کے جواب لگتی ہیں
More Sad Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 